پاکستانی اسکولوں کی اکثریت بجلی، بیت الخلاء اورپینے کے پانی کی سہولتوں سے محروم

Shareپاکستانی اسکولوں کی اکثریت بجلی، بیت الخلاء اورپینے کے پانی کی سہولتوں سے محروم
لاہور (رپورٹ : شاہین حسن) بحیثیت ملک تعلیم کے شعبے میں ہماری کارکردگی کبھی بھی قابل قدر نہیں رہی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ تعلیم کے فروغ کا ملکی ترجیحات میں شامل نہ ہونا ہے۔ اس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ اکنامک سروے آف پاکستان 2009-10 کے مطابق 2006-07 میں ملک کی کل قومی پیداوار میں سے حکومتی سطح پر تعلیم پر صرف کرنے کے لئے 2.5 فیصد رقم مختص کی گئی جو 2009-10ء میں کم ہو کر 2 فیصد رہ گئی۔ ملک میں تعلیمی نظام کا اندازہ تعلیمی ڈھانچے (انفرا اسٹرکچر) سے لگایا جاسکتا ہے۔ پاکستان ایجوکیشن اسٹیٹکس 2009-10ء کے مطابق ملک کے 15 ہزار (9.8 فیصد سرکاری) اسکولوں کی سرے سے بلڈنگ ہی نہیں اور ان اسکولوں کے بچے کھلے آسمانوں تلے گرمی اور سردی کی شدت کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ 53 ہزار (32.7 فیصد) سے زائد اسکولوں میں طلبہ کے لئے پینے کے پانی کا کوئی انتظام نہیں۔ 57 ہزار (35.4 فیصد) اسکولوں میں بیت الخلا کا کوئی وجود نہیں ہے جس سے بچوں خصوصاً بچیوں کا مشکل حالات میں تعلیم کے حصول کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے جبکہ ملک میں سب سے زیادہ 96 ہزار (59 فیصد) سے زائد سرکاری اسکول بجلی کی سہولت سے محروم ہیں۔ بنیادی سہولتوں سے محروم اسکولوں کا اگر صوبوں کی سطح پر موازنہ کیا جائے تو بجلی کی سہولت سے محروم کل اسکولوں میں سب سے زیادہ 41 فیصد اسکول صوبہ سندھ میں ہیں۔ پنجاب میں بجلی کی سہولتوں کے بغیر چلنے والے اسکول 24 فیصد خیبر پختون خواہ 13 اور 10 فیصد بلوچستان میں ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملک میں بیت الخلا، پینے کے پانی، چار دیواری اور بغیر بلڈنگ اسکولوں کی سب سے زیادہ تعداد بھی صوبہ سندھ میں ہی ہے۔ اکنامک سروے آف پاکستان 2010-11ء کے مطابق ملک کے بیت الخلا سے محروم کل اسکولوں میں سے 37.5 فیصد، پانی سے محروم، 44.7 چار دیواری کے بغیر 44.9 جبکہ بلڈنگ سے محروم 67 فیصد اسکول سندھ میں ہیں۔ پنجاب میں 21.8 فیصد اسکول بیت الخلا 13 فیصد پینے کے پانی 21.8 فیصد چار دیواری اور 6.6 فیصد اسکولوں کی بلڈنگ نہیں ہے۔ خیبر پختون خواہ میں 12.6 فیصد اسکول بیت الخلا 16.9 فیصد پینے کے پانی 15.6 فیصد چار دیواری اور 2.6 فیصد بغیر بلڈنگ کے اسکول ہیں جبکہ ملک کے کل بیت الخلا سے محروم اسکولوں میں سے 14.6 فیصد بغیر چار دیواری کے 2.6 اور بلڈنگ سے محروم 4.7 فیصد اسکول بلوچستان میں ہیں۔ منسٹری آف ایجوکیشن کے اعداد و شمار کے مطابق دیہاتوں میں 65.5 اسکولوں میں بجلی، 40.6 فیصد میں پانی، 38.5 فیصد میں بیت الخلا اور 40.2 فیصد اسکولوں کی چار دیواری نہیں ہے۔ اس کے مقابلے میں شہری علاقوں میں 35.8 فیصد اسکول بجلی، 6.7 فیصد پانی، 30 فیصد بیت الخلا اور 27.9 فیصد چار دیواری کی سہولت سے محروم ہیں۔ مجموعی طور پر ملک میں سہولتوں سے محروم کل اسکولوں میں سے 88 فیصد بجلی، 96 فیصد پانی، 83 فیصد بیت الخلا اور 85 فیصد چار دیواری کے بغیر اسکول دیہاتوں میں ہیں۔

Comments